گرمی کی شدت میں کمی کے باوجود ملک بھر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ حکومت تمام تر کوششوں کے باوجود لوڈ شیڈنگ کے جن کو بوتل میں بند نہ کر سکی۔ ملک میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ کئی شہروں اور دیہات میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ اٹھارہ گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔
لاہور میں گرین ٹان اور باگڑیاں چوک کیعلاقے میں لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج کیا گیا۔ جس میں عوام نے مشتعل ہو کر پتھرا شروع کر دیا۔ جس کے باعث پولیس کو مظاہرہ کرنے والوں کو منتشر کرنے کے لئے ہوائی فائرنگ کرنا پڑی۔ لیسکو حکام کے مطابق فنی خرابی کے باعث چار پاور پلانٹ بند ہیں۔
جس کے باعث بجلی کی پیدوار میں آٹھ سو پانچ میگاواٹ کی کمی واقع ہوگئی ہے۔ بند ہونیوالے پاور اسٹیشنز میں مظفر گڑھ، اوچ پاور پلانٹ، لبرٹی پاور اور جام شورو شامل ہیں۔ اِن پاور پلانٹس کے بند ہونے سے بجلی کا شارٹ فال سینتس سو پچپن میگاواٹ ہو گیا ہے۔
خانپور ہزارہ اور اسکے ملحقہ اسی دیہاتوں میں بارہ گھنٹے سے بجلی کی سپلائی معطل ہے جبکہ رحیم یار خان صدر بازار اور ملحقہ علاقوں میں بیس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کراچی میں اتوار کے روز تعطیل کے باوجود لوڈ شیڈنگ جاری رہی۔ تجارتی اور صنعتی علاقے بند ہونے کے باوجود چھ سے نو گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔