کراچی (جیوڈیسک) کراچی کا علاقہ لیاری ایک مرتبہ پھر فائرنگ اور دستی بم حملوں سے گونج اٹھا۔ حملوں میں 14 افراد زخمی ہوئے۔ علاقہ ایس پی کا کہنا ہے کہ مسلح افراد کو دیکھتے ہی گولی مار دی جائے گی۔ لیاری میں گارڈن، عثمان آباد، چاکیواڑہ اور آگرہ تاج کالونی سمیت مختلف علاقوں میں فائرنگ اور دستی بم حملوں سے خوف و ہراس پھیل گیا اور کاروباری مراکز بند ہو گئے۔
لیاری کے مکین بدامنی کی نئی لہر کے خلاف احتجاج کرتے گھروں سے باہر نکل آئے اور آٹھ چوک میں جمع ہو کر پولیس اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔ لیاری سے منتخب ایم پی اے ثانیہ ناز کا کہنا تھا کہ لاشیں اٹھا اٹھا کر تنگ آچکے ہیں۔ سندھ کے وزیر کچی آبادی جاوید ناگوری نے کہا کہ پولیس کو بارہا ایسے واقعات کی اطلاعات دی گئیں لیکن کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔
فائرنگ کا سلسلہ ختم ہوا تو پولیس بھی متاثرہ علاقوں میں داخل ہوئی۔ ایس پی طارق دھاریجو کا کہنا تھا کہ لیاری میں مسلح افراد کو دیکھتے ہی گولی مار دی جائے گی، امن کا مسئلہ سیاسی ہے اور حکومت ہی اس مسئلے کو حل کر سکتی ہے۔ دبئی چوک اور اطراف میں ہونے والی فائرنگ اور دستی بم حملوں میں زخمی ہونے والوں کو لیاری ہسپتال منتقل کر دیا گیا جن میں پانچ خواتین بھی شامل ہیں۔