کراچی (جیوڈیسک) سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود نیب سندھ میں کنٹریکٹ پر تعیناتیاں جاری ہیں، اہم اسامیوں پر باہر سے آنے والے جونیئر افسروں کی تعیناتی پر محکمے کے ریگولر افسروں میں بے چینی پید اہورہی ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق قومی ادارہ برائے احتساب میں سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ اہم اسامیوں پر پرڈپیوٹیشن اور کنٹریکٹ پرلائے گئے جونیئر افسروں کو تعینات کیا جا رہا ہے۔ 16 گریڈ کے ریٹائرڈ افسرغازی عباس کو کانٹریکٹ پر ڈائریکٹر کمپلینٹس تعینات کیا گیا ہے۔ ڈپیوٹیشن پرلائے گئے 17 گریڈ کے ولی محمد قریشی ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن تعینات اور 17 گریڈ کے فیصل وقاصی کو بھی 19 گریڈ پر تعینات کیا گیا ہے۔
گریڈ 17 کے ثمر قادری کو گریڈ 18 کی اسامی پر تعینات کرکے ڈپٹی ڈائریکٹر ہیڈ کوارٹرز کے عہدے پر تقرر کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمے میں کئی افسروں کو دو دو عہدوں سے بھی نوازا گیا ہے۔ جن میں 19 گریڈ کے افسر غلام فاروق کو ڈائریکٹر ایف سی آئی ڈبلیو اور اسپیشل آپریشن تعینات کیا گیا ہے جبکہ کانٹریکٹ پر تعینات کیے گئے 19 گریڈ کے کرنل ریٹائرڈ نجم کو بھی دو عہدے دیے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کے متعدد ریگولر افسر اگلے عہدے پر ترقی کے منتظر ہیں اور کنٹریکٹ پر افسروں کی تقرری سے ان میں بد دلی پھیل رہی ہے۔