لاڑکا (جیوڈیسک) لاڑکانہ کے سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلبا کی گرمیوں کی چھٹیاں توختم ہوگئیں لیکن پڑھائی اب تک شروع نہ ہوسکی۔ گسٹا کے ضلعی صدرپر مقدمات کے اندراج کے بعد ناراض اساتذہ پڑھانے کو ہی تیار نہیں۔ ضلع لاڑکانہ میں لاڑکانہ سٹی، ڈوکری، باکرانی، رتووڈیرو اور نوڈیرو کے سوسے زائد سیکنڈری اور ہائیر سیکنڈری اسکولوں میں گرمیوں کی تعطیلات ختم ہونے کے باوجود پڑھائی اب تک شروع نہیں ہوسکی ہے۔
ان اسکولوں میں بچے بھی پابندی سے آتے ہیں اور اساتذہ بھی، لیکن پڑھانے کو کوئی تیار نہیں۔ گورنمنٹ سیکنڈری ٹیچرز ایسوی ایشن گسٹاکے ضلعی صدرجی ایم ابڑوکے خلاف مبینہ طور پر ہوٹل پر قبضہ کرنے اورفائرنگ کرکے خوف وہراس پھیلانے کے الزام میں 9مقدمات درج کئے توساتھی اساتذہ سراپا احتجاج بن گئے۔
دوماہ سے ناراض اساتذہ نے احتجاج کی ٹھانی اورتعطیلات کے بعد پڑھائی کا سلسلہ ترک کردیا۔اسکول میں صرف کھیل کود کروقت گذارنے اور گھروں کو لوٹ جانے والے طالب علم بھی اس صورتحال سے سخت پریشان ہیں۔ تدریسی عمل معطل کئے جانے کے خلاف مقامی وکیل نے سندھ ہائی کورٹ لاڑکانہ سرکٹ بینچ میں آئینی پٹیشن دائر کی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تنازع چاہے کچھ بھی ہولیکن اس معاملہ میں بچوں کاقیمتی وقت ضائع نہ کیا جائے۔ جس پر عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ، سیکرٹری تعلیم، ڈائریکٹر ایجوکیشن، اور تمام اسکولوں کے سربراہان کو 29 اگست کو عدالت میں طلب کر لیا ہے۔