اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم سپریم کورٹ سے کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتے۔ دیکھیں آج عدالت میں کیا ہوتا ہے۔ توہین عدالت کیس کی سماعت سے قبل ذرائع سے گفتگو.
سپریم کورٹ روانگی سے قبل ذرائع سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ معافی تب مانی جاتی ہے جب کوئی غلط کام کیا جائے۔ میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔ حالیہ الیکشن میں دھاندلی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سپریم کورٹ سے کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتے۔ دیکھیں آج عدالت میں کیا ہوتا ہے۔ واضع رہے کہ گزشتہ روز عمران خان توہین عدالت کیس میں اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کر وا دیا تھا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین کا 21 صفحات پر مشتمل جواب ان کے وکیل حامد خان نے جمع کرایا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے الیکشن کمشن اور ریٹرننگ افسروں کی کارکردگی پر تنقید کی تھی۔ ریٹرننگ افسران کے کام پر تبصرہ کرنے سے توہین عدالت لاگو نہیں ہوتی۔ انہوں نے ”شرمناک” کا لفظ پوری عدلیہ کیلئے نہیں بلکہ ریٹرننگ افسروں کے لئے استعمال کیا تھا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے عدالت کو کبھی سکینڈلائز کرنے یا کسی جج کی تضحیک یا توہین کی کوشش نہیں کی۔ انہوں نے عدالت سے 26 جولائی کو جاری کیا گیا توہین عدالت کا نوٹس واپس لینے کی استدعا کی۔ سپریم کورٹ میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت آج دوبارہ ہو گی۔