اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے توہین عدالت کیس میں اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا ہے۔ سپریم کورٹ کیس کی سماعت آج کرے گی ۔عمران خان کی طرف سے ان کے وکیل حامد خان نے جواب جمع کرایا۔ عمران خان نے موقف اختیار کیا ہے کہ انہوں نے توہین عدالت نہیں کی اور نہ ہی کسی جج کے خلاف نفرت پھیلائی،عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کے لیے ان کی جدوجہد کو مدنظر رکھا جائے۔
26 جولائی کی پریس کانفرنس میں شرمناک کا لفظ کسی کو گالی دینے کے لیے استعمال نہیں کیا، یہاں تک کہ ریٹرننگ اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کے لیے بھی نہیں۔ ڈی آر اوز اور آر اوز پر تنقید صرف ان کے انتظامی فرائض کے حوالے سے کی گئی۔ ڈی آر اوز اور ریٹرننگ افسر پر تبصرہ اورعدلیہ کی کارکردگی پر فیئر کمنٹس توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آتے۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ارکان بھی متعصب تھے، جسٹس ریاض کیانی الیکشن کمیشن کے ممبر کے بجائے مسلم لیگ ن کے نمائندے بنے ہوئے تھے، وہ پنجاب میں دھاندلی سے آگاہ تھے اور انہوں نے دھاندلی روکنے کے اقدامات نہیں کیے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ توہین عدالت کا نوٹس خارج کیا جائے۔