کوئٹہ (جیوڈیسک) وزیرِ اعلی بلوچستان نے کہا ہے کہ صوبے کے بلوچ اکثریتی علاقوں میں نو گو ایریا بن گئے ہیں، آئی جی بلوچستان نے بتایا ہے کہ بلوچستان میں اغوا کاروں کے 72 گروہ ہیں، وہ کہتے ہیں این ایف سی ایوارڈ سے ملنے والے پیسے سانحات میں جاں بحق ہونے والوں پر خرچ ہو جاتے ہیں، صوبے میں پچھلے چاروں آپریشن ڈائیلاگ سے ختم ہوئے، اب بھی یہی پالیسی اپنائی جائے۔
بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں امن وامان پر بحث کو سمیٹتے ہوئے وزیر اعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا مسئلہ حل کرنے کیلئے یو کے طرز کی ڈائیلاگ پالیسی اپنائی جائے، صوبے میں 5 آپریشن ہوئے لیکن سابقہ چاروں آپریشن ڈائیلاگ سے ہی ختم ہوئے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ لاپتا افراد کی بازیابی اور مسخ شدہ لاشوں کی بندش سے اعتماد کی فضا ہموار کی جائے، جبکہ 8 ماہ کے دوران 22 مسخ شدہ لاشیں ملی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے علمائے کرام سے بات چیت کی جارہی ہے، صوبے میں 70 ہزار سے زائد بچوں نے تعلیم کا سلسلہ ترک کردیا ہے۔