کوئٹہ (جیوڈیسک) کوئٹہ وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کہتے ہیں بلوچستان کا مسئلہ دو جمع دو ہے اور نہ ہی ان کے پاس اس کا کوئی حل تمام جماعتوں کو مل بیٹھ کر سوچنا ہو گا۔ صوبے میں نو گو ایریاز بڑھ رہے ہیں جب تک بلوچستان کی اپنی فورس نہیں ہو گی، حالات پر قابو نہیں پایا جا سکتا۔
بلوچستان اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا کہنا تھا کہ صوبے میں بدامنی کی وجہ سے دس اضلاع سے لوگ ہجرت کر رہے ہیں، ستر ہزار بچے تعلیم کو خیر باد کہہ چکے ہیں ہم کب تک اپنے بچوں کو مرواتے رہیں گے۔
وزیر اعلی بلوچستان کا کہنا تھا کہ حکومت روزانہ بجٹ سے دو سے تین کروڑ کی کمپنسیشن دے رہی ہے جب تک صوبے کی اپنی فورس نہیں ہو گی صورتحال کنٹرول نہیں ہو گی۔ اسلام آباد کی جانب سے بلوچستان کی معیشت پر توجہ اور کم از کم پندرہ سو میگاواٹ بجلی کی فراہمی کے بغیر لوگوں کو دو وقت کی روٹی بھی فراہم نہیں کر سکتے۔