اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ دوحہ مذاکرات اور کنٹرول کی خلاف ورزیوں سمیت کئی اہم ایشوز پر حکومت نے اب تک اپنی خارجہ پالیسی کی وضاحت نہیں کی۔ چیئرمین سینیٹ نیر بخاری کے زیر صدارت اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران رضا ربانی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو اعتماد میں لیے بغیر نیشنل سیکیورٹی کمیٹی بحالی کی گئی ہے، مشیر خارجہ دفتر خارجہ کے گرد دیوار برلن بن کر بیٹھ گئے ہیں۔
اگر انہوں نے سینیٹ کے آئندہ دو اجلاسوں میں نیشنل سیکیورٹی کمیٹی پر ایوان کو اعتماد میں نہ لیا تو اپوزیشن اپنا لائحہ عمل طے کرے گی۔ سینیٹ میں صدر کے خطاب پر بھی بحث کی گئی، سینیٹر فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ صدر عزت سے آئے اور عزت سے واپس جا رہے ہیں۔ حکومتی سینٹر احمد حمزہ کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کے سوئس اثاثوں نے عالمی سطح پر ملک کو بدنام کیا، انہوں نے مہنگے غیر ملکی دورے کیے اور چیف جسٹس کی بحالی میں رکاوٹیں ڈالیں۔