کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں امن وامان کے بارے میں چیف سیکرٹری اور آئی جی کی رپورٹ مسترد، چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ کراچی میں قتل وغارت کی ذمہ دار وفاقی اور صوبائی حکومتیں ہیں۔ سپریم کورٹ کی کراچی رجسٹری میں آج دوبارہ بدامنی کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ، جسٹس گلزار احمد، جسٹس اطہر سعید اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل 5 رکنی بنچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔
کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کراچی میں سارا مسئلہ رسہ کشی اور قبضے کا ہے۔ پہلے کہتے تھے کہ نو گو ایریاز نہیں، اب کہتے ہیں کہ نو گو ایریاز ہیں۔ ناحق خون کی ذمہ دار وفاقی اور صوبائی حکومت ہے۔ کراچی میں ہزاروں لوگ مر رہے ہیں۔ چیف سیکرٹری نے امن وامان سے متعلق وفاق کو ایک خط بھی نہیں لکھا۔
آپ کو تسلیم کرنا ہو گا کہ قتل و غارت گری کی ذمہ دار وفاقی اور صوبائی حکومت ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں سمگلنگ، منشیات، جدید اسلحہ اور پیسہ کراچی پورٹ سے آرہا ہے۔ آئی جی سندھ اور چیف سیکرٹری نے امن وامان سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی جسے مسترد کر دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ اگر رپورٹ تسلیم کرلیں تو مطلب کہ آج سے ایک قتل بھی نہیں ہونا چاہئے۔