متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ بااثر شخصیات کی جانب سے جرائم پیشہ عناصر کی کھلی سرپرستی کی جارہی ہے اور پولیس افسران و اہلکاروں کو شہید و زخمی کرنے والے دہشت گردوں کو بے گناہ قراردیا جارہا ہے۔ اگر وفاقی حکومت ،سانحہ سفاری پارک میں ملوث دہشت گردوں کو بے گناہ قراددینے والے ہاتھ کو تلاش کرنے میں کامیاب نہ ہوئے تو کراچی میں قیام امن کیلئے کی جانے والی کوششیں نتیجہ خیزثابت نہیں ہونگی۔
ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان سے کہا کہ آپ نے اسلام آباد میں سکندرملک کے اس واقعہ کے حوالہ سے تو انتہائی تفصیلی پریس بریفنگ دے ڈالی جس میں کوئی پولیںاہلکار ہلاک وزخمی نہیں ہوا مگر اسی روز کراچی کے علاقیگلشن اقبال میں واقع سفاری پارک میں ہونے والے اس سانحہ کاکوئی تذکرہ نہیں کیا جس میں مسلح جرائم پیشہ افراد کے گروہ نے متعدد پولیس افسران و اہلکاروں کو شہید و زخمی کر ڈالا۔
رابطہ کمیٹی نے کہاکہ قائد تحریک الطاف حسین نے جن حقائق کی جانب اشارہ کیا ہے وہ انتہائی اہمیت کے حامل اورجواب طلب ہیں اوراس بات کی تہہ تک پہنچنا نہایت ضروری ہے کہ کن افراد کے دباو پر ڈی آئی جی ،سی آئی ڈی نے اپنی پریس کانفرنس میں سفاری پارک کے ملزمان کو بے گناہ قرار دیا۔
رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اگر وفاقی وزیرداخلہ نے سفاری پارک کے واقعہ کو ٹیسٹ کیس سمجھ کر حل کر لیا اور ان افراد کو بے نقاب کر دیا جو پولیس اور انتظامیہ پردباو ڈال کر پولیس افسران و اہلکاروں کے قاتلوں کو بے گناہ قرارد لوانے میں ملوث ہیں تو یہ اس بات کا ثبوت ہو گا کہ وہ کراچی میں قیام امن کیلئے مخلص ہیں۔