جون جولائی میں شکار پر پابندی عائد نہ ہونے کے باعث رواں مالی سال سمندری خوراک کی برآمد میں تیس فیصد کمی کا خدشہ

کراچی(پی پی سی) جون جولائی میں شکار پر پابندی عائد نہ ہونے کے باعث رواں مالی سال سمندری خوراک کی برآمد میں تیس فیصد کمی کا خدشہ ہے، پاکستان فشریز ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق ہر سال جون اور جولائی میں مچھلی اور جھینگے کے بچوں کی افزائش کے لئے شکار پر پابندی ہوتی ہے تاہم اس سال پابندی نہیں لگائی گئی۔

جس کے نتیجے میں مچھلی اور جھینگے کی افزائش نہیں ہوسکی، ایسوسی ایشن نے کہاکہ پاکستان سالانہ بتیس کروڑ پچاس لاکھ ڈالر کی مچھلی اور جھینگے برامد کرتا ہے تاہم رواں مالی سال خدشہ ہے کہ سمندری خوراک کی مجموعی برآمد میں بیس سے تیس فیصد کمی ہوگی، جولائی میں ایک کروڑ ننانوے لاکھ ڈالر کی مچھلی اور جھینگے برآمد کئے گئے۔