اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کو 21 ارب روپے کے خسارے کا سامنا ہے، سراغ رساں کتا آٹھ سے دس لاکھ میں آتا ہے، ہمارے پلے آٹھ روپے بھی نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ بات قومی اسمبلی اجلاس میں ریلوے ٹرینوں پر دہشت گرد حملوں سے متعلق ایم کیوایم کے توجہ دلاو نوٹس کے جواب میں کیں۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ورثے میں ریلوے کو ایک خراب اسکیننک مشین ملی، مسافر ٹرینوں پر حملے کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
جعفر ایکسپریس اور شالیمار ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے ایف سی ا ور پولیس نے ناکام بنائے، وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ریلوے نظام کو جدید بنانے کیلئے آلات اور سراغ رساں کتے حاصل کر رہے ہیں، ریلوے حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کیلئے 5 لاکھ زخمی ہونے والے کے لیے ایک لاکھ معاوضہ مقرر کیا ہے۔
ایوان میں صدارتی خطاب پر بحث کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ موجودہ حکومت فیصلے کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔ تمام وسائل کے باوجود بصیرت کی کمی ہے۔ پیپلز پارٹی نے تھر کول منصوبے پر کوئی پیش رفت نہیں کی، موجودہ حکومت کی طرف سے تھرکول پر کوئی بجلی منصوبہ پانچ سال میں بھی شروع ہوتا نظر نہیں آتا۔ شیخ رشید نے کہا کہ گزشتہ چار ماہ میں 9 ہزار اغوا برائے تاوان کے واقعات ہوئے، جن میں سے 7 ہزار واقعات پنجاب میں ہوئے، گورننس نظر نہیں آ رہی، اجلاس کی کاروائی اب جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے ہو گی۔