لاہور (جیوڈیسک) سندھ اور پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں آلودہ پانی بیماریاں پھیلانے کا باعث بن رہا ہے۔ کئی علاقوں میں گندے پانی کے نکاس کے لئے اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔ پنجاب میں تباہی پھیلانے کے بعد اب سیلابی پانی دریا سندھ میں کچے کے علاقوں میں تباہی پھیلا رہا ہے۔ نواب شاہ کے کچے کے کئی دیہات اور ہزاروں ایکڑ رقبے پر کھڑی تیار فصلیں زیر آب آ چکی ہیں۔
گھوٹکی میں حفاظتی بند اور شینک بند پر موجود سیلاب متاثرین خیموں اور راشن سے محروم ہیں پینے کے لئے صاف پانی نہیں اور مچھروں اور مکھیوں کے باعث بچے بیمار ہور ہے ہیں۔ محکمہ آبپاشی کے مطابق گڈو بیراج پر پانی کا بہاو 3 لاکھ 93 ہزار 4 سو 12 کیوسک ہے۔
سکھربیراج پر پانی کی سطح 3 لاکھ 66 ہزار کیوسک ہے، کوٹری بیراج پر پانی کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے، پانی کی سطح 3 لاکھ 24 ہزار کیوسک ہے۔ سیالکوٹ میں نالہ ڈیک اور ایک کے سیلابی پانی کی وجہ سے بے تباہ کاریاں ہوئیں، بعض علاقے ایسے بھی ہیں جہاں اب بھی پانی جمع ہے، جس کی وجہ سے مزید نقصانات ہو رہے ہیں، انتظامیہ کی جانب سے پانی نکالنے کے لیے ابھی تک کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔