بلوچستان (جیوڈیسک) بلوچستان سے لاپتہ ہونے والے افراد کے لواحقین نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت کے دور میں بھی ماورائے آئین و قانون افراد کو گرفتار کرنے کا سلسلہ نہیں رک سکا عدلیہ کے واضح احکامات کے باوجود بھی لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے حکومتی سطح پر اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصر اللہ بلوچ کی قیادت میں لاپتہ افراد کے اہلخانہ نے لاپتہ افراد کے عالمی دن کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین نے لاپتہ ہونے والے اپنے عزیزوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور ان کی بازیابی کے حق میں نعرہ بازی کی۔
اس موقع پر لاپتہ بلوچوں کے لواحقین نے کہا کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں ماورائے آئین و قانون بلوچ سیاسی کارکنوں کو اٹھایا جا رہا ہے بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب میں لاپتہ افراد کے لواحقین کا کہنا تھا کہ ہم عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر نہ صرف نوٹس لینے بلکہ اس حوالے سے ٹھوس اور عملی اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔