دمشق (جیوڈیسک) شام کی صورتحال ہر گزرتے لمحے میں گھمبیر ہوتی جارہی ہے، مغربی ملکوں پر مشتمل اتحادیوں نے کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے تاہم امریکا کا اصرار ہے کہ ابھی کسی بھی کارروائی کا کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کی موجودگی کا پتہ چلانے والا اقوام متحدہ کا تحقیقاتی وفد دمشق سے لبنان پہنچ گیا ہے۔
اقوام متحدہ نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے مزید دو ہفتے کا وقت مانگا ہے امریکی صدر بارک اوبامہ کا کہنا ہے کہ شام کے خلاف محدود کارروائی پر غور کیا جا رہا ہے، ان کا اصرار ہے کہ کیمیائی ہتھیاروں سے اپنے ہی سیکڑوں لوگوں کو مارنے پر شام کے خلاف عالمی برداری کا کارروائی کرنا اس کی ذمہ داری ہے، تاہم ان کا کہنا ہے کہ ابھی اس بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا، دوسری طرف امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہاہے کہ شام پر حملے کا فیصلہ امریکا خود کرے گا۔