لاہور (جیوڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ انتظامیہ، عدلیہ اور مقننہ تینوں اپنی اپنی جگہ طاقت ور ہیں، ایک دوسرے کے دائرہ کار میں مداخلت نہیں کر سکتے، زیادتیوں کو روکنے کیلئے عدلیہ کے پاس عدالتی نظرثانی کا اختیار ہے، چیف جسٹس آف پاکستان نے یہ بات سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں۔
وکلا کی رول سائننگ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر 15 وکلا کو سپریم کورٹ میں وکالت کی اجازت دی گئی، چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا کہ جمہوری نظام میں انتظامیہ، عدلیہ اور مقننہ کو ایک دوسرے کی آئینی اقدار کی عزت اور احترام کرنا ہے۔
کسی کے دائرہ کار میں مداخلت نہیں کی جا سکتی،ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ قانون کی حفاظت کرتی ہے، قانون کی عملداری وکلا کی بھاری ذمہ داری ہے، انہیں چاہیے کہ قانون کی عملداری میں انصاف کے تمام تقاضے پورے کریں، چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ انصاف کی فراہمی کا فریضہ مکمل ایمانداری سے انجام دیا جانا چاہیئے، اس کیلئے عدلیہ سے تعاون وکلا کا فرض ہے۔