60فیصد بیماریاں گندے پانی کی وجہ سے جنم لیتی ہیں،مجتبیٰ شجاع الرحمن

لاہور: وزیر خزانہ پنجاب میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا ہے کہ 60 فیصد بیماریاں گندے پانی کی وجہ سے جنم لیتی ہیں اور حکومت نے دیہی علاقوں میں واٹر فلٹریشن پلانٹ 10 ارب 87 کروڑ روپے فراہم کئے ہیں تاکہ صاف پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے پھیلنے والی بیماریوں کو روکا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ کم وسائل رکھنے والے لوگوں کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے لئے 7ارب 50 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ نوزائیدہ بچوں کوطبی سہولیات کی بلاتعطل فراہمی کے لیے 2۔ارب روپے مختص کئے ہیں۔

جبکہ چھوٹے بچوں کی صحت بہتر بنانے کے لیے ایک نیا پروگرام شروع کیا جارہا ہے اورضمن میں ایک اتھارٹی بھی قائم کی جائے گی جس کے لیے قانون سازی کی جارہی ہے۔ میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ امراض گردہ میں مبتلاغریب مریضوں کو مفت ڈائیلاسسز کے لئے 30 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔

جبکہ ضلعی وتحصیل سطح پر بلامعاوضہ ادویات کی فراہمی کے لئے 50 کروڑ روپے کی رقم مہیا کی گئی ہے۔انہوںنے کہا کہ صحت کے شعبہ میں ترقیاتی سکیمیں شروع کرنے کے لئے 17 ارب روپے کی کثیر رقم فراہم کی ہے تاکہ ایسے منصوبوں کے ذریعے عوام کو علاج ومعالجہ کی معیاری سہولیات فراہم کی جا سکیں اور موجودہ مالی سال کے دوران صحت کے لیے 102 ارب روپے اور تعلیم کے لیے 244 ارب روپے فراہم کئے گئے ہیں۔