دفتر خارجہ کے ترجمان نے پاکستان میں امریکی جاسوسی سے متعلق جریدے میں شائع رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایٹمی عدم پھیلا اور تخفیف اسلحہ کے مقاصد کے بارے میں پوری طرح پر عزم ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان کی ایٹمی صلاحیت جنوبی ایشیا میں استحکام کے فروغ کیلئے ہے۔
پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست کے طور پر اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے، بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان نے اس مد میں مختلف نوعیت کے ٹھوس اور عملی اقدامات کئے ہیں، جبکہ وزیراعظم کی سربراہی میں ایٹمی تنصیبات اور ہتھیاروں کی حفاظت سمیت موثر ریگولیٹری نظام موجود ہے۔
ترجمان کے مطابق پاکستان کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنونشنز کا بھی حصہ ہے اس سے قبل امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ میں دعوی کیا گیا تھا کہ امریکا نے پاکستان کی نگرانی کے لئے بہت زیادہ رقم خرچ کی اور جاسوسی نیٹ ورک کو بھی بڑھایا۔ پاکستان کی ایٹمی تنصیبات کی سیکیورٹی کے حوالے سے بھی امریکا کو تحفظات تھے، جس کے بعد باون ارب ساٹھ کروڑ ڈالرز کی انٹیلی جنس بجٹ کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں پاکستان ایک طرف اور باقی ممالک دوسری طرف ہیں۔