کراچی (جیوڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ کراچی کی امن و امان کی صورت حال پر تفصیلی جائزہ کے بعد یہ تاثر مل رہا ہے کہ پولیس پر لوگوں کاا عتماد نہیں رہا، کراچی کی صورتحال پر وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب میں ان کا کہنا ہے کہ مجرموں کو ضمانتیں مل جاتی ہیں اور صورت حال میں کوئی بہتری نہیں ملتی۔
کراچی میں چھینی گئی گاڑیاں واپس نہیں ملتیں۔چین نے بھی ہم سے کہا ہے کہ آپ کے ہاں ہمارے لوگ بھی مارے جارہے ہیں، خراب حالات سے چینی بھی متاثر ہیں تو یہ معاملات انتہائی سنگین ہیں ان حالات کے تدارک کیلئے کارروائی عمل میں لانی پڑے گی اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف حکمت عمل کو اپنانا ہو گا۔ کراچی میں جرائم پیشہ عناصرکے خلاف مناسب کارروائی نہیں ہورہی۔
پولیس شاید اس قابل نہیں کہ جرائم اور دہشتگردی کا مقابلہ کر سکے، وزیراعلی سندھ کے مطابق نچلی سطح پر پولیس میں بھرتیوں میں گڑ بڑ ہوئی ہے، ان تمام تر حالات میں کراچی کو فوج کے حوالے کرنا بہت دور کی بات ہے تاہمکراچی میں مہم چلانے کی ضرورت ہے۔
میں اسے آپریشن نہیں کہتا، وزیراعلی سندھ کے مطابق واٹر بورڈ اور دیگر محکموں سے پولیس میں بھرتیاں کی گئیں تاہم میں یہ نہیں کہتا کہ وہ کوئی برے لوگ ہیں لیکن پولیس میں سفارشی اور سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں ہوئیں اور عوام کو پولیس پر اعتماد نہیں رہا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت کراچی کی صورتحال پر وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں 450 افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔