ڈیرہ اسماعیل خان (جیوڈیسک) ڈیرہ اسماعیل خان میں ایس پی انویسٹی گیشن آفس کے قریب دو دھماکے ہوئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ تیسرا بم سرچ آپریشن کے دوران ملا جسے 4 گھنٹے کی تگ و دو کے بعد ناکارہ بنا دیا گیا۔پہلادھماکا ضلع کچہری کے علاقے میں ایس پی انویسٹی گیشن آفس کے قریب کچرے کے ڈھیر میں ہوا۔پہلے دھماکے کے بعد دہشت گردوں نے ایس پی انویسٹی گیشن کے دفترکے قریب دستی بم پھینکا۔دونوں دھماکوں کی گونج سے شہرمیں خوف و ہراس پھیل گیا۔ دہشتگرد کارروائی کے بعد فرار ہوگئے، پولیس نے ملزمان کی تلاش کے لیے ضلع کچہری میں سرچ آپریشن کیا۔
اس آپریشن میں دہشتگردوں کا سراغ تو نہ ملا۔لیکن ضلع کچہری کالونی میں مسجد کے ساتھ چھپایا گیا ایک اور بم ضرور مل گیا اس بم کیساتھ موبائل فون ڈیوائس نصب کی گئی تھی، دو دھماکوں کے بعد بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کوئی بھی اہلکار بم کو ناکارہ بنانے کیلیے آگے نہ بڑھا، خطرہ تھا کہ تھا کہ دہشتگرد ممکنہ طور پر آس پاس چھپے ہوں گے اور بم ناکارہ بناتے وقت موبائل فون ڈیوائس کے ذریعے بم کو اڑا دیا جائے گا۔
تاہم 4 گھنٹے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ ماہرنشانہ باز دور سے ہی بم کے ساتھ نصب موبائل فون ڈیوائس کا نشانہ لیں گے، یہ حکمت عملی کامیاب رہی اور 40 فٹ کی دوری سے ڈیوائس پر 12 فائر کرکے موبائل فون کو ناکارہ بنادیا گیا۔بالٹی میں بنائے گئے دیسی ساختہ بم میں 12 کلوگرام سے زائد بارودی مواد موجود تھا اور بم سے بڑی مقدار میں کیلیں بھی برآمد ہوئیں۔ بم کی شدت کا اندازہ نہ ہونے کے باعث قریبی گھروں کو بھی خالی کرالیا گیا تھا۔