شام کیمیائی ہتھیار عالمی کنٹرول میں دینے پر آمادہ

Syria Chemical Weapons

Syria Chemical Weapons

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر کو شام کے بارے میں کانگریس میں ووٹنگ موخر کرانا پڑ گئی، دمشق نے کیمیائی ہتھیاروں سے متعلق پابندی کے معاہدے میں شامل ہونے پر آمادگی ظاہرکردی۔ امریکی صدر بارک اوباما نے کانگریس کو ووٹنگ موخر کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ روس کو اس بات کا مناسب وقت دیا جائے کہ وہ شام کو کیمیائی ہتھیاروں سے دستبردار ہونے پر آمادہ کرلے۔ یہ بات سینیٹ کی آرمڈ سروس کمیٹی کے چیرمین کارل لیون نے بتائی۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر اوباما شام کی سنجیدگی اور روس کی کوششوں کا کوئی نتیجہ چاہتے ہیں۔

اس سے پہلے شامی وزیرخارجہ ولید المعلم کا کہنا تھا کہ شام اقوام متحدہ اور دیگر ملکوں کو اپنے کیمیائی ہتھیاروں تک رسائی دینے کے لیے تیار ہے۔ انھوں نے کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کے معاہدے میں بھی شامل ہونا چاہتے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری شام کی صورتحال پر جمعرات کو روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے جنیوا میں ملاقات کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بشار الاسد کو امن کے اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ اسی دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شام کے حوالے سے خصوصی اجلاس ملتوی کردیاگیا ہے۔ یہ اجلاس روس کی درخواست پر ملتوی کیا گیا ہے۔