کراچی (جیوڈیسک) شاہ زیب کے قتل پر موت کی سزا پانے کے بعد وکٹری کانشان بنانے والے شاہ رخ جتوئی کو ڈیل کے بعد لائسنس ٹو کل اور لائسنس ٹو چل مل گیا، دو قبائلی سرداروں نے ڈیل کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔ 7 جون 2013 کو انسداد دہشت گردی کی عدالت سے شاہ زیب قتل کیس میں سزائے موت سننے کے بعد شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپر عدالت سے فتح کا نشان بناتے اور نعرے لگاتے نکلے۔
نہ چہروں پر کوئی ندامت نہ قتل جیسے جرم میں ملوث ہونے کا خوف، قتل میں ملوث مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کو شاہ زیب کے گھر والوں کی جانب سے معافی کے بعد لائسنس ٹو کل اور لائسنس ٹو چل مل گیا، شاہ زیب خان اور شاہ رخ جتوئی کے گھروالوں کے درمیان ہونے والی ڈیل میں دو قبائلی سرداروں نے اہم کردار ادا کیا۔
شاہ زیب کے والد ڈی ایس پی اورنگ زیب نے انکشاف کیا کہ شاہ رخ جتوئی کے والد سکندر جتوئی نے جیکب آباد کے جرگوں میں فیصلے کرانے والے ابراہیم جتوئی سے ڈیل کرانے کے لیے کہا، تین ماہ سے چلنے والی ڈیل کو حتمی شکل کراچی میں ہونے والے ایک جرگے میں دی گئی، یہ جرگہ ابراہیم جتوئی اور بلوچستان کے ایک سیاسی رہنما کی موجودگی میں ہوا، شاہ زیب کے والد نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان پر شاہ رخ جتوئی کو معاف کرنے کے لیے دباو تھا۔