لاہور (جیوڈیسک) لاہور میں 5 سالہ بچی سے زیادتی کے واقعہ کی رپورٹ آئی جی پنجاب نے سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے دو ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں تاہم ابھی تک نہ تو ملزم کی شناخت ہوسکی ہے نہ ہی یہ پتا چلا ہے ملزم ایک ہے یا ایک سے زائد۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چودھری نے لاہور میں 5 سالہ بچی سے زیادتی کے واقعہ پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے واقعہ کی رپورٹ طلب کی تھی۔ چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو حکم دیا تھاکہ وہ آج صبح 8 بجے تک زیادتی کے واقعہ اور اب تک کی تحقیقات سے متعلق رپورٹ پیش کریں۔
جس کے بعد رپورٹ آئی جی پنجاب نے آج صبح سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔ رپورٹ رجسٹرار آفس میں جمع کرائی گئی اور رجسٹرار آفس سے رپورٹ مناسب حکم کے لیے چیف جسٹس کو بھجوا دی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سی سی ٹی وی وڈیو کے مطابق بچی کو تشویش ناک حالت میں اسپتال کے باہر چھوڑا گیا۔ میڈیکل رپورٹ سے بچی کے ساتھ زیادتی ثابت ہوئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے دو ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہے۔ ایک ٹیم ایس پی سول لائنز اور دوسری ٹیم ایس پی سی آئی اے کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ہے۔
ملزم کی اب تک شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ علاج کے بعد اب بچی کی حالت بہترہے۔ لاہور میں 5 سالہ سنبل سے نا معلوم افراد نے زیادتی کی تھی اور اس کو نیم مردہ حالت میں اسپتال کے باہر چھوڑ گئے تھے۔