بچوں پر جنسی تشدد کے خلاف کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ساحل2013 کے6 ماہ کے دوران بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات کی جاری کردہ رپورٹ

مصطفی آباد/ للیانی : بچوں پر جنسی تشدد کے خلاف کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ساحل 2013 کے 6 ماہ کے دوران بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات کی جاری کردہ رپورٹ ظالم اعداد کے مطابق جنوری 2013 سے جون 2013 میں 1204 بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق جنوری 2013 سے جون 2013 کے دوران817بچیاں67.86% جبکہ387 بچے32.14% جنسی زیادتی کا شکار ہوئے۔ ان خیالات کا اظہار ریجنل کوآرڈینیٹر عنصر سجاد بھٹی نے مصطفی آبادمیں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر آفیسر لیگل ایڈ عاطف عدنان خان ایڈووکیٹ ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر محمد اسلم عابد،ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر ذوالفقار علی بھنگو، سپریڈنٹ جیل قصور انتظار ولی خاں بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمومی طور پر جنسی تشدد کے واقعات کو چار اقسام میں تقسیم کیا گیا۔

جن میں 640 اغوا کے واقعات 136 عصمت داری،85 بد فعل اور73واقعات اجتماعی تشدد کے رپورٹ ہوئے۔ جنوری 2013 سے جون2013میں 45 واقعات ایسے ہیں جن میں اغوا کے ساتھ قتل رپورٹ ہوا۔ جنوری2013سے جون 2013 کے دوران 29 واقعات چھوٹی عمر میں شادی کے رپورٹ ہوئے۔جن جگہوںپر جنسی تشدد کے واقعات رونما ہوئے ان میں 599 واقعات میں تشدد کے مقام کے بارے نہیں پتہ چلا۔217واقعات بچوں کی اپنی جگہ پر ہوئے 194 واقعات جان پہچان والے مقامات پر واقع ہوئے۔ تاہم65 واقعات گلی میں 48 کھیتوں میں 17سکول ،کالج،15جنگل، 8جہاں بچے کام کرتے ہیں اور 8 مختلف مذاہب کے مقام پر رپورٹ ہوئے۔ جنوری 2013 سے جون 2013 کے دوران جن افراد نے بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا ان میں سب سے زیادہ افراد اجنبی لوگوں کی ہے جو کہ 524ہے۔ جبکہ 500 ایسے افراد ہیں جو کسی نہ کسی حوالے سے بچوں کو جانتے ہیں۔