اسلام آباد (جیوڈیسک) طالبان کی جانب سے مذاکرات سے پہلے فاٹا سے فوج واپس بلانے اور قیدیوں کی رہائی کے مطالبات کو ماننے سے انکار کر دیا۔ حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش پر طالبان نے مشروط رضامندی کا اظہار کیا۔ طالبان نے مطالبہ کیا کہ مذاکرات سے پہلے، قبائلی علاقوں سے فوج واپس بلائی جائے، تمام قیدی رہا کیے جائیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے طالبان کے دونوں مذاکرات ماننے سے انکار کرتے ہوئے جواب دیا ہے مذاکرات کے عمل کو مشروط نہیں کیا، نہ ہی کسی اور کو مشروط کرنے دیں گے۔ حکومت نے امن واستحکام کے لیے قومی سطح پر مشاورت کی اور اس کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی رٹ پر کسی کو اثر انداز نہ ہونے دیں گے۔ قومی مفادات کیا ہیں کوئی اور نہ بتائے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سیاسی آپشن بروئے کار لا رہے ہیں لیکن دیگر آپشنز ختم نہیں ہوئے۔