کوئٹہ (جیوڈیسک) سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں پیر کو سماعت کے دوران چیف جسٹس نے لاپتا افراد سے متعلق فرنٹیئر کور کی رپورٹ لینے سے انکار کرتے ہوئے آئی جی ایف سی کو طلب کیا تھا۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے بلوچستان حکومت کے وکیل شاہد حامد سے کہا تھا چمن اور ملحقہ علاقوں سے ملک بھر میں اسلحہ سپلائی ہو رہا ہے۔
بارڈر کو خاردار تاروں سے کور نہیں کیا جاتا۔ عدالت عظمی نے آئی جی ایف سی اور آئی جی پولیس کے عدالت میں موجود نہ ہونے پر اظہار برہمی کیا اور ریمارکس دیئے کہ عدالت کوکسی کی شکل سے کوئی غرض نہیں اگر وہ خود نہیں آسکتے تو لاپتا افراد کو بجھوا دیں۔
شاہد حامد کا کہنا تھا کہ کچھ کیسزمیں آدمیوں کولاپتہ کرنے کے اشارے ایف سی کی جانب جا رہے ہیں، جس پر جسٹس عظمت کا کہنا تھا کہ ابھی تو صرف اشارے جا رہے ہیں، ایسا نہ ہو کہ کوئی حکم چلا جائے۔