پشاور(جیوڈیسک) پشاور ہائی کورٹ نے ملاکنڈ، سوات اور دیر سے فوج کے انخلا کو روک دیا۔ پاک فوج، صوبائی اور وفاقی حکومت فوج کے انخلا کے حوالے سے مشترکہ فیصلہ کریں اور جلد بازی سے کام نہ لیا جائے۔ پشاور ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کے کیس کی سماعت۔
کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ حراستی مرکز کے حوالے سے قانون سازی تک فوج نہ نکالی جائے۔ قانون سازی نہ کرنے کی صورت میں حکومت کیلئے مشکلات پیدا ہوں گی۔ چیف جسٹس نے وزارت دفاع کو حراستی مراکز میں رکھے گئے افراد کے حوالے سے بورڈ بنانے کی ہدایت کی جو 24 اکتوبر کو اپنی رپورٹ عدالت عالیہ میں پیش کرے گا۔