سندھ اسمبلی میں گواہوں کے تحفظ کا بل متفقہ طور پر منظور

Sindh Assembly

Sindh Assembly

کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی نے گواہوں کے تحفظ کا بل 2013 ایم کیو ایم کی جانب سے گواہ کے اہل خانہ کو تحفظ فراہم کرنے کی ترمیم کے بعد متفقہ طور منظو کر لیا۔ ایم کیو ایم کے ارکان نے سابق رکن اسمبلی ندیم ہاشمی کے گرفتاری سے متعلق تحریک التوا پر زور نہیں دیا۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کی صدارت میں ایک گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔

دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے فوجی جرنیل و افسران اور ایم کیو ایم کے کارکنوں اور دیگر کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ ایوان میں اسمبلی کے رولز آف بزنس کے نئے مسودے کی کاپیاں ارکان میں تقسیم کی گئیں۔ وزیر قانون ڈاکٹر سکندر میندور نے کہا کہ چالیس سال بعد رولز آف بزنس میں بہتری کے لئے ترمیم کر رہے ہیں۔

وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ اخبارات کی اشتہارات کی تقسیم کا معاملہ اے پی این ایس خود طے کرے ہم تسلیم کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے تمام پریس کلب کو مالی گرانٹ وزیر اعلی کی ہدایت پر دی جاتی ہے۔ وقفہ تحاریک میں ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی جمال احمد نے اپنے دفتر پر چھاپے اور توڑ پھوڑ سے متعلق تحریک استحقاق پیش کی اور کہا کہ میرا استحقاق مجروح ہوا ہے۔

وزیر قانون ڈاکٹر سکندر مندور نے تحریک کی مخالفت کی اور کہا کہ تحریک استحقاق غیر واضح اور خلاف ضابطہ ہے۔ اسپیکر نے تحریک استحقاق خلاف ضابطہ قرار دیدی۔ ایم کیو ایم کے سابق رکن اسمبلی ندیم ہاشمی کی گرفتاری پر سندھ اسمبلی میں تحریک التوا زیر غور آئی۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ندیم ہاشمی کو عدم ثبوت و شواہد پر رہائی ملنا خوش آئند ہے۔ ندیم ہاشمی کی طرح آئندہ کسی بے گناہ کو گرفتار نہ کیا جائے۔

انہوں نے تحریک التوا پر زور نہیں دیا۔ وزیر قانون ڈاکٹر سکندر مندرو نے سندھ گواہ تحفظ بل 2013 پیش کیا اور کہا کہ گواہوں کو تحفظ فراہم کیا جائے تو گواہاں بلا خوف و خطر عدالتوں میں گواہی دے سکیں گے۔ ایوان بل کی منظوری دے جائے تاکہ مجرمان کو بچنے کا کوئی موقع نہ ملے۔ ایم کیو ایم، تحریک انصاف اور مسلم لیگ فنکشنل کے ارکان نے بل کی حمایت کی۔ ایم کیو ایم کے رکن خالد احمد نے گواہ کے اہل خانہ کو تحفظ دینے کی ترمیم ایوان میں پیش کر دی جس کی ایوان نے منظوری دے دی اور بعد میں بل ترمیم کے ساتھ متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔