اسلام آباد (جیوڈیسک) وزارت پٹرولیم نے گیس لوڈ منیجمنٹ پلان تیار کر لیا، سردیوں میں 3 ماہ پنجاب، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد کے سی این جی اسٹیشنز سمیت کھاد کارخانوں اور کیپٹو پاور پلانٹس کو گیس نہ دینے کی تجویز دی گئی ہے۔ پلان کی حتمی منظوری کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی دے گی۔ وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت سردیوں میں گیس کی لوڈ منیجمنٹ کے حوالے سے اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں سوئی ناردرن اور سوئی سدرن کے حکام نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں بتایا گیا کہ سردیوں میں گیس کا ایک ارب 80 کروڑ مکعب فٹ کا یومیہ شارٹ فال متوقع ہے، اجلاس نے اس کمی کو پورا کرنے کے لیے فیصلہ کیا کہ دسمبر، جنوری اور فروری میں سوئی ناردرن کے سسٹم سے سی این جی اسٹیشنز، کھاد کارخانوں اور کیپٹو پاور پلانٹس کو گیس نہ دی جائے۔
سندھ اور بلوچستان کے سی این جی اسٹیشنز کو بھی 3 ماہ گیس کم فراہم کرنے کی تجویز دی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سردیوں میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ گیس لوڈ منیجمنٹ پلان کی حتمی منظوری کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی دے گی۔