لاہور (جیوڈیسک) لاہور کے علاوہ قصور، حافظ آباد اور فیصل آباد میں بھی زیادتی کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ ضلع حافظ آباد کی رہائشی متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ اپنے بہنوئی کے ہمراہ گوجرانوالا سے حافظ آباد آرہی تھی کہ بھڑی موڑ کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے اسے اغوا کیا اور قریبی پیٹرول پمپ پر لے گئے۔ 6 اغوا کاروں نے اس کے بہنوئی کو ایک کمرے میں بند کر دیا اور اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔
کوٹ لدھا تھانے کی پولیس نے واقعے سے لاعلمی کا اظہارکیا ہے۔ ایک اور واقعے میں قصور میں پولیس نے شہباز روڈ کے رہائشی محنت کش کی 6 سالہ بیٹی سے زیادتی کے ملزم کو مقامی عدالت میں پیش کیا جہاں ملزم نے اعتراف جرم کر لیا۔ عدالت نے ملزم کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔ فیصل آباد میں بھی زیادتی کا واقعہ پیش آیا۔
پولیس کے مطابق گلبرگ کے علاقے میں ایک نجی اسکول میں نرسری کلاس کا پانچ سالہ بچہ بے ہوشی کی حالت میں پایا گیا جسے تیز بخار تھا۔ بچے کوالائیڈ اسپتال منتقل کیا گیا تو انکشاف ہوا کہ بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی گئی ہے۔ پولیس نے نجی اسکول کے پرنسپل کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔