اسلام آباد (جیوڈیسک) ذرائع کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن مولانا اشرفی نے کہا ہے کہ ہم نے سفارش کی ہے کہ توہین رسالت کے قانون کو چھیڑے بغیر ایک نیا قانون بنایا جائے تا کہ غلط الزام لگانے والے کو بھی سزا دی جا سکے کیونکہ توہین رسالت کا جھوٹا الزام لگانے والا دراصل توہین رسالت ہی کا مرتکب ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ توہین رسالت کے قانون کے تحت بہتان تراشی کو روکنے کیلئے وزارت قانون کو نئی قانون سازی تجویز کرنے کی بھی باضابطہ سفارش کی جائے گی۔
کونسل کے اجلاس میں توہین رسالت کے قوانین کے مبینہ غلط استعمال کے واقعات زیر بحث آئے جس کے بعد جھوٹا الزام لگانے والے کو کڑی سزا دینے کا قانون بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ مولانا اشرفی نے بتایا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس میں سفارشات مرتب ہوئی ہیں اور اب باقی کام مکمل ہونے پر متعلقہ وزارت کو بھیج دی جائیں گی۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے مقدمات میں ڈی این اے کو شہادت کے طور پر قبول کرنے کی حمایت کی جائے گی۔ اس سے پہلے اسلامی نظریاتی کونسل نے ریپ کے مقدمات میں ڈی این اے کو شہادت کے طور پر استعمال کرنے کی مخالفت کی تھی۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ خواتین اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کیخلاف جمعہ کو ملک بھر میں یوم رحمت منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔