موجودہ حکومت نے دو ماہ میں 636 ارب روپے کے نوٹ چھاپ کر ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں جس سے مہنگائی کی شرح 5 فیصد سے بڑھ کر 12 فیصد ہو گئی ہے جبکہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے گزشتہ مالی سال کے دوران 501 ارب روپے کے نوٹ چھاپے تھے جس پر اسے کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا مگر اس کے برعکس موجودہ حکومت نے رواں مالی سال 2013-14 کے پہلے 60 روز کے اندر 636 ارب روپے کے نوٹ چھاپ کر سارے ریکارڈ توڑ دئیے ہیں اور سٹیٹ بنک کی ایک رپورٹ کے مطابق مہنگائی 5 فیصد سے بڑھ کر 12 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔
اسکے ساتھ ساتھ پنجاب حکومت کی 100 دنوں کی کارکردگی غیر تسلی بخش ہے رہی عوام کو تحفظ فراہم کرنا تو دور کی بات فوج کے جنرل بھی دہشتگردی ک انشانہ بن گئے اسی حوالہ سے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے حکو مت کے سو دنوں پر”100 ناکامیوں ” کے نام سے حقائق نامہ جاری کیا ہے جسکے مطابق شہباز شریف صوبے کے امور میں دلچسپی لینے کی بجائے وزیراعظم بننے کی ”ریہرسل ”میں مصروف ہیں۔
پنجاب جرائم میں تمام صوبوں میں ”پہلی پوزیشن ”پر آ چکا ہے جرائم پیشہ لوگ پنجاب کو اپنے لیے محفوظ ترین پناہ گاہ سمجھتے ہیں۔ بچوں اور خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں خطرناک حدتک اضافہ ہو چکا ہے اور ہر روز 5 سے 10 زیادتی کے واقعات ہو رہے ہیں۔
Punjab Government
پنجاب حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے اور 100 دنوں میں عوام کے جیب پر 20 ارب روپے کا اضافہ بوجھ ڈالا گیا ہے۔ مہنگائی اوربے روزگاری کی وجہ سے روزانہ 10 سے 15 لوگ خود کشیاں کر رہے ہیں۔
وی آئی پی کلچر ختم کرنیکا دعوی کرنیوالے شہباز شریف کا بیٹا حمزہ شہباز شریف سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کر رہا ہے جو غریب عوام پر ظلم ہے۔ پنجاب حکومت کا (ن) لیگی اراکین پنجاب اسمبلی فی کس 80 لاکھ کے فنڈز بلدیاتی انتخابات کیلئے دھاندلی ہیں۔
حکو مت کے 100 دنوں میں جتنی ناکامیاں ہوئیں ہیں اس سے صوبے میں جرائم سمیت دیگر مسائل میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ آٹے کی قیمتوں میں 100 دنوں میں 26 فیصد چاول قیمت میں23 فیصد، آلو 50 فیصد، پیاز 52 فیصد، ٹماٹر 100 فیصد، دال ماش28 فیصد، مرچ 43 فیصد، انڈے 39 فیصد مہنگے ہوئے ہیں اور پنجاب حکو مت مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو رہی ہے اور اس کیلئے کسی قسم کی کوئی اقدامات نہیں کیے گئے پنجاب میں حکومت کے حالیہ 100 دنوں میں جرائم میں 62 فیصد اضافہ ہو چکا ہے اور پلڈاٹ کی حالیہ رپورٹ میں بھی اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ 62 فیصد عوام مہنگائی، بیروزگاری، لاقانونیت کے حوالے سے حکو مت کی کارکردگی پر اعتماد نہیں رکھتے۔
پولیس پر سالانہ اربوں روپے خرچ ہو رہے ہیں مگر 5 سال سنبل کے ساتھ ہونیوالی زیادتی میں پولیس ملزموں کو تاحال پکڑنے میں کا میاب نہیں ہوسکی جسکی وجہ سے پولیس کی ناکامی بھی سب کے سامنے آچکی ہے جنوبی پنجاب میں چھوٹو گینگ نے حکومت کی رٹ کو ختم کر دیا مگر ابھی تک ان کے خلاف بھی پولیس اور حکومت کسی قسم کی کاروائی میں کامیاب نہیں ہو سکی اور کسی کو معلوم نہیں کہ پولیس پراربوں روپے کن مقاصد کیلئے خرچ کئے گئے؟۔ پنجاب میں اڑھائی سالوں کے دوران ریپ 460 ریپ کے واقعات ہوئے ہیں اور پنجاب ریپ کے حوالے سے کیسز میں سرفہرست ہے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بھی حکو مت نے وعدہ پورا نہیں کیا بلکہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
بجلی کے خاتمے کے حوالے سے ہر روز متعدد ایم اویوز سائن کرنے کے دعوے ہوتے ہیں مگر پنجاب میں بجلی کے بحران کے خاتمے کے حوالے سے پنجاب حکومت کی کا رکردگی ”کھودا پہاڑ’نکلا چوہا” کے مترادف ہے۔ پنجاب میں اب بھی روزانہ کئی کئی گھنٹوں کے لوڈشیڈنگ ہو تی ہے مگر اسکے باوجود شہباز شریف اب مینار پاکستان پر احتجاجی کیمپ نہیں لگاتے۔
پنجاب حکومت صوبے کے حقوق کے تحفظ میں مکمل طور ناکام ہو چکی ہے کسانوں کو پنجاب کے حصہ کا پانی دلانے میں بھی حکمران ناکام رہے اسکے ساتھ ساتھ حکومت پنجاب نے صوبہ میں وی آئی پی کلچر کو ختم کرنے کی بجائے اس میں اضافہ کر دیا جس سے ایک عام آدمی کی زندگی اجیرن ہوگئی۔