بھارتی فوج کے ہاتھوں پلہالن کے 2 نوجوانوں کی شہادت کے خلاف مکمل ہڑتال

پٹن : گوشہ بگ پٹن میں بھارتی ج کے ہاتھوں پلہالن کے2 نوجوانوں کی شہادت کے خلاف پٹن، پلہالن، حیدر بیگ،گوشہ بگ، نائد کھئے اور ملحقہ علاقوں میں مکمل ہڑتال کے دوران کئی جگہوں پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپوں اور آنسو گیس شیلنگ کے واقعات پیش آئے۔اس دوران دونوںنوجوانوں کو ہزاروںسوگواروں کی موجودگی میں فلک شگاف نعروں کے بیچ ان کے آبائی علاقے میں سپرد خاک کیا گیا۔مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا ہے کہ دونوں نوجوانوں کو دوران حراست شہیدکیا گیا ہے اور ان کے بدن پر تشدد کے واضح نشانات پائے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب کے قریب 12 بجے گوشہ بگ پٹن میں شہید نوجوانوں کی نعشیں جب ان کے آبائی علاقہ پلہالن پہنچائی گئیں تواس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد وہاں جمع ہوئی ۔اس دوران ماتم کے ماحول اور خواتین کی آہ وزاری کے بیچ مقامی مساجد کے لائوڈ اسپیکروں پر انقلابی ترانے بجانے اور اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بازی کا سلسلہ رات بھرجاری رہا ۔گذشتہ صبح 11 بجے دونوں کی میتیں مقامی عید گاہ میں پہنچائی گئیں اور وہاں ان کی نماز جنازہ ادا کی گی ۔نماز جنازہ میں بھی ہزاروں افراد نے شرکت کی جس کے بعد انہیں اسلام و آزادی کے حق میں فلک شگاف نعروں کے بیچ پر نم آنکھوں سے مقامی مزار شہدا میں سپرد خاک کیا گیا۔

پلہالن کے پورے علاقہ کو صبح سویرے سے ہی فورسز کے محاصرے میں رکھا گیا تھا۔ پولیس نے سرینگر مظفر آباد شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد و رفت بحال رکھنے کیلئے انتہائی سخت انتظامات کئے تھے جن کے تحت پلہالن سے شاہراہ کی طرف آنے والے راستوں پر فورسز کی بھاری تعداد تعینات تھی۔ شاہراہ پر پلہالن کے علاقہ میں مختلف مقامات پر پولیس ،سی آر پی ایف اور فوج کے سینکڑوں اہلکار تعینات تھے ،یہاں تک کہ پلہالن علاقہ کے گرد و نواح کے میوہ باغات اور دیگر اہم مقامات پر پولیس اور فورسز کی بھاری تعداد تعینات کی گئی تھی۔ مجموعی طور پر پلہالن اور اس کے ملحقہ علاقوں میں پولیس اور فورسز کے سینکڑوں اہلکار تعینات رہے۔

تاہم نوجوانوں کی تدفین کے بعد نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے شاہراہ کی طرف آنے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں روکا اور اس دوران طرفین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں پولیس اور فورسز کی بھاری جمعیت نے نوجوانوں کو اندرونی علاقوں کی طرف دھکیل دیا اور اس کیلئے ان پر زور دار آنسو گیس شیلنگ بھی کی گئی۔اندرون علاقوں میں طرفین کے درمیان جھڑپوں اور شیلنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے پورا دن جاری رہا۔دونوں جنگجوئوں کی یاد میں پلہالن ، پٹن، گوشہ بگ، وسن، تاپر،حیدر بیگ، نائد کھئے اور ملحقہ علاقوں میں مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمول کی زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئی۔

ان علاقوں میں دکانیں اور کاروباری ادارے مکمل طور پر بند رہے اور سرینگر مظفر آباد شاہراہ کو چھوڑ کر اندرون راستوں پر گاڑیوں کی آمد و رفت بھی متاثر رہی۔ دوپہر کے قریب نوجوانوں نے پٹن کے نزدیک سرینگر مظفر آباد شاہراہ پر نکل کر گاڑیوں پر زبردست پتھرائو کیا جس کے نتیجے میں گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہوگئی۔ پتھرائو کے نتیجے میں درجنوں گاڑیوں کی شیشے چکنا چور ہوگئے۔اسی اثنا میں پولیس اور فورسز کی بھاری تعداد نے پتھرائو کررہے نوجوانوں کے خلاف کارروائی شروع کی اور ان پر اشک آئور گیس کے گولے داغنے کے علاوہ لاٹھی چارج بھی کیا۔

جس کے نتیجے میں قصبے میں اتھل پتھل مچ گئی۔طرفین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ کچھ دیرکیلئے جاری رہا تاہم بعد میں حالات پر قابو پاکر شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت بحال کی گئی۔