محمدی مسجد لالکڑتی میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کانفرنس سے خطاب
Posted on September 21, 2013 By Tahir Webmaster سٹی نیوز
راولپنڈی : محمدی مسجد لالکڑتی میںسیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معروف مذہبی سکالر علامہ پیر سید اظہار بخاری نے کہاہے کہ ملک میں پائیدار امن کی تشکیل تعلیمات نبوی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی روشنی میں ہی حاصل کی جاسکتی ہے۔ مفاہمت اور بھائی چارہ اسلام کی بنیادہے، جس پر پورے دین کا انحصار ہے۔ المیہ ہے، سیرت مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کیلیے جان دینے والے اپنی جان پر سیرت نافظ نہیں کر تے ۔پاکستان میں اسلام یتیم بن چکا ہے ،کوئی اسے اپنے گھر میں داخل ہی نہیں ہونے دیتا۔اور جو کچھ تھوڑا بہت مسجدوں میںبچا ہے، وہ بھی فرقہ پرستی کے ٹکروں میں بکھر چکا ہے۔
اگر ہر فرد اپنے گھرمیں شریعت لے آئے، تو پورے ملک میں شریعت کی خوشبو اورآسمانوں سے رحمتوں کی بہار آجائے گی۔ اسلام نام ہی تحمل و بر داشت کا ہے۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے دنیا کو جو مفاہمت کا درس دیا ہے۔ امریکہ سمیت دنیا کفر اس کا عشر وعشیر بھی نہیں جانتی۔ امن تلوار سے نہیں ، نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے کر دار سے پھیلا۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے کانٹوں کے مقابلے میں کانٹے بچھانے کا حکم دیا ہوتا،تو دنیا کا گلشن تباہ ہو جاتا۔ زمین نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے وجود کو کھا نہیں سکتی۔
گنبد حضرہ میں سونے والے نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے پردہ کیا ہے ،امت سے رابطہ نہیں توڑا۔مُردہ دلوں کو زندہ کرنے کیلیے سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا مشن زندہ کر نا ہو گا ۔ اظہار بخاری نے کہا سحاب رحمت صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے انسانی زندگی کی کھیتیاں ہمیشہ سر سبز شاداب رہیں گی۔ سیرت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے دلوں کے نہاں خانوں میں رُشد و ہدایت کی بارش ہوتی رہے گی ،اور عدوان و سرکشی کے تعفن زدہ پانی میں ڈوبے ہوئے لوگ تقدیس و پاکیزگی کے پانی سے وضو کرتے رہیںگے۔
نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے عرب کے صحرائوں میں عظمت انسانیت کے وہ گلاب مہکائے جن کی ابدی خوشبو قیامت تک دلوں اور دماغوں کو معطر کرتی رہے گی ۔ جب تک ہمارے دلوں میں نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی محبت موجود رہے گی۔ زمین پر عذاب نازل نہیں ہوگا۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے بے انتہاء محبت کرنا اگر انتہاء پسندی ہے۔ تو یہ انتہاء پسندی ہماری قیامت تک جاری رہے گی۔اور ہماری یہی انتہاء پسندی کافروں کو پسند نہیں۔
المیہ ہے، آمنہ کے لال صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا کلمہ پڑھنے والے امن کی بھیک غیروں سے مانگ رہے ہیں۔ اسلام کا اصل چہرہ دنیا کو دیکھانے کے لیے نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم تعلیمات کا مطالعہ کر ناہوگا ۔ اپنی زندگیوں کو اُسوہ حسنہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم میں ڈھال کر معاشرے کی تطہیر کرنا ہوگی۔ دھشتگردی اسلام کے ساتھ جوڑنا، نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی تعلیمات کی توہین ہے۔ لہذا اُمت مسلمہ کو چاہیے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے حصار میں آنے کیلیے امریکہ کے حصار سے باہر نکلنے۔