علیحدہ تعلیمی بورڈچترال ہزاروں طلباء و طالبات کا بنیادی حق ہے،ن اظم مالیات جماعت اسلامی خیبرپختونخوا
Posted on September 21, 2013 By Geo Urdu سٹی نیوز
جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے ناظم مالیات عبدالحق نے چترال کے طلباء اور عوامی نمائندوں کی طرف سے چترال کیلئے ایک علیحدہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے قیام کے مطالبے کو حق بجانب قرار دیا ہے المرکزاسلامی سے جاری ہونے والے ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا کہ ضلع چترال چودہ ہزار آٹھ سو کلومیٹر پر پھیلا ہوا رقبے کے لحاظ سے صوبہ خیبر پختونخوا کا سب سے بڑا ضلع ہے۔
سرکاری سکولز و کالجز کے علاوہ دو سو سے زیادہ پرائیویٹ تعلیمی ادارے ضلع میں موجود ہیں اور اس میں طلباء و طالبات کی تعداد تیس ہزار سے متجاوز ہے۔ اس لئے علیحدہ تعلیمی بورڈ یہاں کے ہزاروں طلباء و طالبات کا بنیادی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ مردان، ملاکنڈ، کوہاٹ، بنوں ، ڈیرہ اسماعیل خان اور سوات وغیرہ کیلئے علیحدہ بورڈ بن سکتا ہے تو صوبائی دارالحکومت سے پانچ سو میل دور ضلع چترال کیلئے علیحدہ بورڈ کیوں نہیں بن سکتا۔ عبدالحق نے کہا کہ عرصے سے چترال میں پشاور بورڈ کا سب آفس قائم ہے تاہم اس سے طلباء کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا اور اس حوالے سے پشاور بورڈ کو سالانہ چھ کروڑ سے زیادہ آمدنی ہوتی ہے۔
عبدالحق نے خیبرپختونخوا حکومت کے ذمہ داران اور خصوصی طور پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور سینئر وزیر سراج الحق سے مطالبہ کیا کہ ضلع چترال کیلئے فوری طور پر ایک علیحدہ بورڈ کا قیام عمل میں لایا جائے۔