کراچی (جیوڈیسک) وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ ٹارگٹڈ آپریشن کے بعد کراچی کے حالات میں 25 فیصد تک بہتری آئی، امن وامان کا مسئلہ حل کرنے میں وقت لگے گا۔ وفاقی کابینہ کی جانب سے انسداد دہشت گردی کے قانون میں ترمیم کے مسودہ کی منظوری کے بعد وزیر اعلی ہاس کراچی میں وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کی صدارت میں امن و امان سے متعلق اعلی سطح کا اجلاس ہوا۔
جس میں کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیر اطلاعات شرجیل میمن، ڈی جی رینجرز، ایڈوکیٹ جنرل سندھ، انٹیلی جنس حکام، چیف سیکریٹری سندھ، ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری قانون، کمشنر کراچی بھی شریک تھے۔ اجلاس کے بعد ذرائع کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ نے کہا جرائم پر قابو پانے میں وقت لگے گا۔
انہوں نے کہا کراچی میں آپریشن کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا گیا تھا، آپریشن کسی جماعت کے خلاف نہیں ہو رہا۔ قائم علی شاہ کا کہنا تھا شہریوں نے بھی آپریشن پر اعتماد کا اظہار کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا رینجرز اور پولیس کاروائیاں کر رہی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر ڈی جی رینجرز کاروائیوں کے بارے میں تحریری طور پر آگاہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا ٹارگٹڈ آپریشن کے بعد کراچی کے حالات میں 25 فیصد تک بہتری آئی ہے۔