گرجا گھر پر یکے بعد دیگرے ہونیوالے خود کش حملوں کے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا ظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس المناک سانحہ سے ثابت ہو گیا

مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے پشاور میں گرجا گھر پر یکے بعد دیگرے ہونیوالے خود کش حملوں کے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا ظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس المناک سانحہ سے ثابت ہو گیا کہ حکمرانوں کی جانب سے طالبان کے ساتھ ہونیوالے مذاکرات کا مقصد وطن عزیز میں امن کی بحالی نہیں بلکہ مذاکرات کی آڑ میں سفاک قاتلوں کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کی سازش ہو رہی ہے، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ہونیوالے مذمتی بیان میں ان کا کہنا تھا۔

کہ قاتلوں سے دوستی کرنے اور انکے کیلئے نرم گوشہ رکھنے والے نام نہاد امن کے ٹھیکیدار بتائیں کہ مسیحی برادری کے خون سے ہولی کیوں کھیلی گئی؟ پشاور میں گرجا گھر پر یکے بعد دیگرے ہونیوالے دو خود کش حملوں میںبے گناہ افراد کی ہلاکت کے ذمہ دار طالبان دہشت گرد وں کے ساتھ ساتھ ان کی سرپرستی کرنیوالے نااہل اور خودغرض حکمران ہیں۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سربراہ کا کہنا تھا اگر حکمرانوں میں ملی غیرت کی ذرہ برابر بھی رمق موجود ہے تو انہیں ستر ہزار سے زائد بے گناہ پاکستانیوں کے قاتلوں کے ساتھ مذاکرات کی پالیسی ترک کر کے ان کے خلاف اعلان جنگ کرنا ہو گا، انہوں نے کہا کہ بیرونی ایجنڈے پر کام کرنیوالے دہشت گرد نہ کبھی ہمارے خیرخواہ تھے اور نہ آئندہ ان سے خیر خواہی کی توقعات وابستہ کی جاسکتی ہیں، ان کے ساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھانے کی بجائے انہی کی زبان میں بات کرنے کی ضرورت ہے۔