نواب شاہ سے حراست میں لئے گئے21 افراد تاجر نکلے

Nawab Shah custody

Nawab Shah custody

کراچی (جیوڈیسک) ٹارگٹڈ آپریشن کیا شروع ہوا، ملک بھر میں کراچی والوں کی شامت آگئی، قربانی کے بکرے خریدنے نواب شاہ جانے والے کراچی کے اکیس بیوپاریوں کو پولیس نے دہشت گرد اور ٹارگٹ کلرز جان کر قربانی کا بکرا بنا لیا۔ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ملزمان چھٹیاں منانے اندرون ملک چلے گئے۔ مختلف شہروں میں ایسے عناصر کی پکڑ دھکڑ شروع ہوئی تو نواب شاہ پولیس نمبر بڑھانے میں کیسے پیچھے رہ سکتی تھی سنتا سنگھ محلہ اور سکرنڈ کے گاوں پریل شاہ سے ایک نا دو پورے اکیس افراد کو دھر لیا گیا۔

ان افراد کو کراچی سے فرارموسٹ وانٹڈ ٹارگٹ کلرز اور دہشت گرد قرار دیا گیا۔ لیکن کھودا پہاڑ نکلا چوہا، گرفتار افراد کو کراچی منتقل کیا گیا تو ابتدائی تفتیش میں پولیس گردی کی پول کھل گئی۔ گرفتار افراد کراچی میں طارق روڈ پر کپڑے کے تاجر نکلے جو ہر سال عیدالاضحی کے موقع پر قربانی کے لئے بکرے خرید کر کراچی کی منڈیوں میں فروخت کرتے ہیں اور نواب شاہ بھی بکرے خرید نے ہی گئے تھے کہ انہیں قربانی کا بکرا سمجھ کر قابو کرلیا گیا۔

بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ 85 بکرے خرید چکے تھے مزید 300 بکروں کی خریداری باقی تھی کہ پولیس اہلکار قصائی بن کر ان پر ٹوٹ پڑے۔ نواب شاہ پولیس نے ان کے 85 بکرے، تین گاڑیاں، ساڑھے 5 لاکھ روپے، 40 لاکھ روپے کے چیک اور لاکھوں روپے مالیت کا لائسنس یافتہ اسلحہ بھی قربانی کا گوشت سمجھ کر حصہ بخرے کرلیا۔ ڈی آئی جی ایسٹ منیرشیخ کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے دوران گرفتار افراد بے گناہ ثابت ہوئے ہیں، تحقیقات کے بعدجو بھی ذمہ دار ہوا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔