لاہور (جیوڈیسک) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے غیر جماعتی بلدیاتی انتحابات کیخلاف کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ حلقہ بندیوں سے متعلق تحریک انصاف کا موقف اہم ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عمر عطا بندیال نے کیس کی سماعت شروع کی توعدالت کے روبرو تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چودھری کی جانب سے بتایا گیا کہ غیر جماعتی بلدیاتی انتحابات سے کرپشن کو فروغ ملے گا۔
جبکہ حلقہ بندیاں کروانا الیکشن کمیشن کا کام ہے پنجاب حکومت کا نہیں۔ پیپلز پارٹی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے موقف اختیار کیا کہ غیر جماعتی بلدیاتی انتحابات آئین اور قانون کیخلاف ہیں۔
پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایاکہ ابھی تک صرف ایک مرتبہ بلدیاتی انتحابات جماعتی بنیاد پر ہوئے ہیں جبکہ 14 دسمبرکو بلدیاتی انتحابات کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے قرار دیا کہ ابھی پنجاب حکومت نے 14 دسمبر کی تاریخ تجویز کی ہے، حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ عدالت نے پنجاب حکومت کو تین اکتوبر تک تحریری جواب داخل کروانے کا حکم دیتے ہوئے اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے طلب کر لیا۔