نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت کی سپریم کورٹ نے ووٹر کو انتخابات میں تمام امیدواروں کو مسترد کرنے کا حق دے دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فیصلہ سنایا گیا ہے کہ اگر ووٹر کو کوئی امیداوا پسند نہیں تو جائے ووٹنگ مشین کا بٹن دباکر بتا دے کہ کوئی اس کے ووٹ کا اہل نہیں اورمیں سب کو مسترد کرتا ہوں۔
آج ایک تاریخی فیصلہ میں بھارتی سپریم کورٹ نے پہلی مرتبہ ووٹر کو منفی ووٹ دینے کی اجازت دے دی، جس میں ووٹر کو یہ حق ہوگا کہ وہ بٹن دباکر یہ اظہار کرے گا کہ کوئی امیدوار اس کے ووٹ کا اہل نہیں ہے۔
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ انتخابی مشین اور بیلٹ پیپر پر نن آف دی ابو (NOTA) یا اِن امیدواروں میں سے کوئی نہیں، کا خانہ مہیا کیا جائے۔ عدالت عظمی نے ووٹ دینا اور امیدار کو مسترد کرنا دونوں ہی ووٹر کے بنیادی حق ہیں، اگر بڑی تعداد میں ووٹر نوٹا کا بٹن دبائیں گے تو اس سے سیاسی جماعتوں پر دباو بڑھے گا کہ وہ بہتر امیدوار لائیں۔
منفی ووٹ انتخابات میں مرحلہ وارتبدیلی کا پیش خیمہ بنیں گے۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ ووٹنگ مشین پرنوٹا کا بٹن لگانا شروع کرے اور مرکز سے اس سلسلے میں تمام مدد حاصل کرے۔