پاکستان کو اس وقت بے شمار درپیش مسائل کا سامنا ہے پوریملک میں دہشت گردی کے نام پر جو کھیل کھیلا جا رہا اس نے پاکستانی عوام کو شدید کوفت کا شکار بنا رکھا ہے دوسر جانب آئے روز پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافی بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مہنگائی کا طوفان جس نے عام آدمی کا جینا دوبھر کر دیا ہے موجودہ حکمرانوں نے عوام سے جو وعدے کئے تھے انہوں نے بھی یوں لگتا ہے کمپرومائز کر لیا ہے اور سابقہ حکمرانوں کے چھوڑے ہوئے مشن کو پورا کرنے کے لئے ہمہ تن گوش ہیں پورے ملک میں خون کی جو ہولی کھیلی جا رہی ہے۔
لوٹ مار کا جو سلسلہ جاری ہے عوام سر پکڑ کر رہ گئے ہیں گذشتہ دنوں APC بلائی گئی جس میں ایک بات پر اتفاق کیا گیا کہ طالبان سے مذاکرات کئے جائیں اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ طالبان کہاں ہیں کیا ہیں کہاں رہتے ہیں ان سے مذاکرات کیسے اور کیوں کئے جائیں APCکے بعد تو یوں لگا کہ اپوزیشن یا حکومتی ارکان ہی طالبان ہیں اور عوام ان سیاپنا خون دے کر مذاکرات کریں دوسری طرف جب تک ملک میں باہر سے آنے والوں کو نہ روکا گیا امن کا خواب کبھی پورا ہوتا نظر نہیں آئے گا آپ ایران کو دیکھیں جہاں غیر ملکی کا داخلہ ممنوع ہے۔
وہاں نہ تو دہشت گردی ہوتی ہے نہ بد امنی ہے عرب لوگوں نے کن لوگوں کو ملک میں آنے دیا جس کے بعد ان کا امن و سکون بھی غارت ہوتا نظر آرہا ہے ہمیں ایشیا سے مغرب کو نکالنے کے اقدامات کرنا ہوں گے عالم اسلام کو متحد ہونا ہو گا اسلام کے نام پر دہشت گردی کرنے والوں کے لئے جب تک سزا کا تعین نہیں ہو گا اس وقت تک سب کچھ نا ممکن نظر آرہا ہے عالم اسلام تو شائد متحد نہ ہو ہمیں اپنے ملک کی بات کرنا چایہے ملک میں امن قائم کرنے کے لئے سزا پر عملدرآمد ضروری ہے دہشت گردی کی سزا سرعام موت ہو۔
میرے خیال میں دس افراد اس کی بھینٹ چڑھ جائیں تو ملک کو امن کا گہوارہ بنایا جا سکتا ہے مگر ہمارے ہاں تو دہشت گرد اس قدر بااثر ہوتا ہے کہ وہ قانون نافذکرنے والوں کو بھی دھمکیاں دیتے ہیں ہمارے ہاں ایک اور بات ہیں کریپشن جس کا خاتمہ بھی بدامنی کو روکنے میں کردار ادا کر سکتا ہے میں اس کی م،ثال کچھ یوں دونگا کہ موٹر وئے پولیس جب متعارف ہوئی تھی اس سے وزیر مشیر بھی خوف زدہ تھے کہ جرم کیا تو چالان ہو گا دوسری طرف کی ٹریفک پولیس جس کا احترام تھا نہ تقدس اور نہ ہی ان سے کوئی خوف ذدہ ہوتا تھا۔
Motorway police
اس وجہ یہ تھی کہ وہ کریپٹ تھے یسے لیتے تھے وقت نے موٹر وئے پولیس اور انہی کی طرز پر بنائی کئی وارڈن پولیس بھی جب اسی ڈگر پر چل نکلی آج کسی کا کوئی احترام نہیں کرتا جرائم پیشہ افراد دھڑلے سے ان کے سامنے سے گزرتے ہیں جب تک ان تمام چیزوں کا تدارک نہ کیا گیا اس وقت تک ملک میں امن و سکون ناممکن ہو گا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں استحکام پیدا کر کیخود ساختہ مہنگائی کو بھی ختم کیا جا سکتا ہے موجودہ حکومت کو عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
اگر موجودہ حکومت بھی عوامی توقعات پر پورا نہیں اتر سکی تو عوام کچھ اور سوچنے پر مجبور ہوںگے موجودہ حکومت کے آتے ہی دوسری طرف جو بم عوام پر گرا گذشتہ سات سالوں سے کچھ دیو بند مسلک سے تعلق رکھنے والے اور تبلیغی جماعت کے ساتھیوں نے مل کر الیگزر نامی ایک کمپنی بنائی جو سات سالوں سے عوان کو پر کشش منافع دے کر عوام سے پیسے اکٹھے کرنے میں مصروف تھے موجودہ حکومت کے آتے ہی وہ عوام کا پیسہ لے کر رفو چکر ہو گئے چونکہ ان کلا تانہ بانہ بھی رائیونڈ سے ملتا ہے اور موجودہ حکمران بھی رائیونڈ سے ہی تعلق رکھتے ہیں۔
عوام میں شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں اور مختلف چہ مگوئیاں جاری ہیں کہ زرداری تو تین پرسینٹ مشہور ہوئے موجودہ حکمران کون سا لقب پاتے ہیں اب ہم تو یہ سوچ رہے ہیں کہ پاکستان کا دوست کون ہے اسلام کے یہ ٹھیکدار جو دین کے نام پر عوام کو لوٹ رہے ہیں یا حکمران جو کبھی 10% کے نام پر سامنے ہوتے ہیں اور کبھی۔