اسلام آباد (جیوڈیسک) اہم سکیورٹی معاملات دہشت گردی کے سدباب، طالبان سے جاری مذاکراتی عمل اور کراچی میں آپریشن، علاقائی صورتحال کے پیش نظر مسلح افواج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع کی جا سکتی ہے۔
وفاقی حکومت کے ذرائع کے مطابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی اپنی مدت ملازمت میں توسیع کی خواہش نہیں رکھتے تاہم ملک کو درپیش گھمبیر صورتحال خصوصا دہشت گردی کے حوالے سے جاری مذاکراتی عمل، افغان طالبان سے امریکہ کے بالواسطہ مذاکرات سمیت دیگر معاملات میں جنرل کیانی کا ایک اہم رول رہا ہے۔ ان خصوصی حالات میں حکومت سمجھتی ہے کہ بہتر نتائج کے حصول کے لئے ان کی مدت ملازمت میں توسیع ملک کے وسیع تر مفاد میں ہو گی۔
ذرائع کے مطابق حکومت کے اعلی سطح حلقوں میں غوروخوض جاری ہے تاہم حتمی فیصلہ وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی پر ہو گا۔جنرل کیانی کو مسلح افواج کا حصہ رکھنے کے لئے یہ تجویز بھی زیرغور ہے کہ انہیں جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا چیئرمین بنا دیا جائے یا انہیں ایک سال کی توسیع دے دی جائے۔
جنرل کیانی کے کردار کے حوالے سے مسلم لیگ ن نے کبھی بھی تحفظات کا اظہار نہیں کیا۔وہ خالصتا پیشہ ور جرنیل ہیں، ان کی سوچ اور اپروچ بہت واضح اور قومی مفادات کے عین مطابق ہے۔
دوسری جانب اعلی سطح حلقے لاہور میں وزیراعلی شہباز شریف اور وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی آرمی چیف سے ملاقات کو ان کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے اہم قرار دے رہے ہیں۔