پنجاب اور سندھ میں جنسی جرائم میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، خوشاب، گوجرہ، ننکانہ صاحب اور جامشورو میں کمسن بچیوں کو درندگی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
خوشاب میں سات سالہ بچی کو نامعلوم افراد نے زیاتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا۔ قائدآباد کے نواحی علاقے بندیال شمالی میں سات سالہ طالبہ صبح سکول گئی لیکن چھٹی کے بعد واپس گھر نہ آئی۔
بچی کی لاش کھیتوں میں پڑی ملی۔ بچی کو گلہ گھونٹ کر قتل کیا گیا۔ لیڈی ڈاکٹر کے مطابق قتل کرنے سے قبل بچی کے ساتھ زیاتی بھی کی گئی۔ گوجرہ کے نواحی گاں میں قرآن پاک کی تعلیم حاصل کرنے جانے والی دس سالہ بچی سینوجوان نے زیادتی کی۔
پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ شاد باغ کالونی ننکانہ صاحب کی تیرہ سالہ ساتویں کلاس کی طالبہ گھر سے کتاب لینے نکلی تھی جسے ملزم صدیق زبردستی قصبہ واربرٹن کے ایک گھر میں لے گیا جہاں بچی کو نشہ آور مشروب پلا کر اس سے زیادتی کی۔
بچی کو مخدوش حالت کے پیش نظر ڈی ایچ کیو ہسپتال کی ایمر جنسی میں داخل کرا دیا گیا ہے۔ جامشورو کی غوثیہ کالونی میں کوٹری کی چار سالہ بچی سے وقاص آرائیں نے زیادتی کی اور فرار ہو گیا۔ پولیس نے ملزم کے والد اعظم آرائیں کو گرفتار کر کے بچی کو اسپتال منتقل کر دیا ہے۔