مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں شام کے خلاف اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کے موضوع پر ایک اہم سیمینار منعقد کیا گیا

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں شام کے خلاف اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کے موضوع پر ایک اہم سیمینار منعقد کیا گیا، جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، دانشوروں، علمائے کرام و معززین نے شرکت کی۔ سیمینار سے شام سے آئے ہوئے حضرت آیت اللہ امام سید علی خامنہ ای کے نمائندے آیت اللہ سید مجتبی حسینی نے خصوصی خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے شام پر حملے کا اعلان جلد بازی میں کیا، امریکہ چاہتا تھا کہ وہ اور اس کے اتحادی شام میں دنیا بھر سے بھجوائے ہوئے شدت پسندوں اور اجرتی قاتلوں کی حوصلہ افزائی کرسکیں۔

لیکن جب امریکہ کو شام کے زمینی حقائق کا علم ہوا تو اس نے شام پر حملہ کرنے کا ارادہ ترک کر دیا، کیونکہ شام پر جنگ مسلط کرنا ابتدا میں تو شاید امریکہ کے ہاتھ میں ہوتا، لیکن اسے ختم کرنا اس کے بس کی بات نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ شام کے پڑوس میں شیشے کا ایک گھر اسرائیل بھی موجود ہے، جو امریکہ کی ناجائز اولاد ہے۔ اس شیشے کے گھر کو توڑنا ایران کے لئے کوئی مشکل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شام میں شیعہ سنی کی کوئی تفریق نہیں، دونوں متحد ہو کر اپنی حکومت کے ہاتھ مضبوط کر رہے ہیں اور مقامات مقدسہ کی حفاظت کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔

شام کی عوام ہر طرح سے اپنی حکومت کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔آیت اللہ سید مجتبی حسینی کا کہنا تھا کہ استعمار اور استکبار کی طرف سے بھیجے گئے دہشت گردوں نے زیادہ تر وہاں اہل سنت کے گھر تباہ کئے اور انہیں ہزاروں کی تعداد میں بیگھر کیا جبکہ کیمیائی ہتھیار بھی باغیوں اور شدت پسندوں نے استعمال کئے۔ جن کے ثبوت اقوام متحدہ کی ٹیم کو مل چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب شام کی عوام اور حکومت نے مل کر بڑی حد تک باغیوں اور شدت پسندوں پر قابو پا لیا ہے اور وہاں مقامات مقدسہ، زیارت و عبادات کے لیے کھول دیئے گئے ہیں۔ عالم اسلام اور خصوصا عرب ممالک کو چاہیے کہ وہ اتحاد امت کے لیے کام کریں، تاکہ اسلام دشمن قوتوں کے عزائم کو خاک میں ملایا جاسکے۔

سیمینار سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی، مرکزی سیکرٹری تبلیغات علامہ اعجاز بہشتی، مرکزی سیکرٹری فلاح و بہبود نثار فیضی، مرکزی سیکرٹری امور خارجہ علامہ شفقت شیرازی، مرکزی سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین، پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی، پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

مذمتی بیان مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی، مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے پشاور میں سرکاری ملازمین کی بس پر حملے کی شدید مذمت کی ہے اور جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت و تسلیت پیش کی ہے۔ رہنمائوں نے کہا کہ دہشت گردی کا فقط ایک ہی علاج ہے کہ دہشت گردوں سے آ ہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔

افسوس 50 ہزار سے زائد پاکستانی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں لیکن دہشت گردوں کے خلاف کوئی ایسی حکمت عملی نہیں بنائی گئی کہ جس سے ان کی بیخ کنی ممکن ہو سکے۔ رہنمائوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ملوث عناصر کے خلاف بے رحمانہ کارروائی کی جائے اور دہشت گردی کے پیچھے عوامل کو قوم کے سامنے لایا جائے۔