کوئٹہ (جیوڈیسک) ترجمان بلوچستان حکومت جان محمد بلیدی کا کہنا ہے کہ زلزلہ سے متاثرہ آواران کے کچھ علاقے دورہونے کی وجہ سے امدادی سامان نہ پہنچنے کی تھوڑی بہت شکایتیں سامنے آرہی ہیں تاہم جلد ان تک بھی امدادی اشیا پہنچادی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ آواران کی تحصیل مشکے میں گزشتہ روز آنے والے زلزلہ سے ملبے تلے دب کر سولہ افراد جاں بحق جبکہ پچاس زخمی ہوگئے ہیں، سرکاری عداد کے مطابق اب تک آواران اور کیچ میں 375 افراد جاں بحق اور 850 کے قریب زخمی ہوگئے ہیں اور زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
دوسری جانب زلزلہ زدگان میں امداد کی فراہمی کا عمل بھی جاری ہے اور صوبائی حکومت کے علاوہ پاک آرمی، ایف سی، مقامی انتظامیہ اور مختلف رفاحی اداروں کے رضا کار بھی امدادری سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ ترجمان صوبائی حکومت کے مطابق زلزلہ سے متاثرہ ضلع آواران میں امدادی سامان کے 111 ٹرک پہنچ گئے ہی جبکہ تحصیل مشکے کے لئے کل 24 ٹرک امدادی سامان روانہ کر دیئے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ زلزلہ متاثرین میں امدادی سامان کی تقسیم کا کام تیزی سے جاری ہے اور زلزلہ زدگان کی امداد کے حوالے سے مرکزی حکومت و دیگر صوبائی حکومتوں کا مکمل تعاون حاصل ہے جبکہ زلزلہ سے متاثرہ کچھ علاقے دور ہونے کی وجہ سے تھوڑی بہت شکایتیں سامنے آرہی ہیں، جلد ان تک بھی امدادی اشیا پہنچادی جائیں گی۔