اسلام آباد (جیوڈیسک) خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیر نے کہا ہے کہ پاکستانی طالبان کو کسی دفتر کی ضرورت نہیں، طالبان جسے چاہیں نامزد کریں، جب چاہیں ملیں، جس جگہ ملاقات ہو آپ اسے ہی دفتر سمجھ سکتے ہیں، افغان طالبان اور پاکستانی طالبان کا معاملہ مختلف ہے۔ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ امریکا اور قطر طالبان کا دفتر اس لیے کہتے ہیں کہ یہ افغانستان سے باہر تھا، ہم پاکستانی طالبان سے پاکستان کے اندر ملاقات کررہے ہیں۔
یہاں کئی جگہیں ہیں جہاں میٹنگ ہو سکتی ہے، پاکستان اور امریکا کے تعلقات بھی افغانستان کے تناظر میں دیکھے گئے، امریکا اور نیٹو کی افواج افغانستان سے نکل رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پشاور میں دھماکا انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے، قبائلی علاقوں سے قریب ہونے کے سبب پشاور انتہا پسندوں کا آسان ہدف ہے، خودکش حملوں پر قابو پانا بہت مشکل ہے، پاکستان میں طالبان کا کوئی ایک گروپ نہیں، کئی دھڑے ہیں۔