زیادتی و قتل کے واقعات میں اضافہ پورے معاشرے کیلیے لمحہ فکریہ ہے’نظام میمن

کراچی : جماعت اسلامی کراچی کے عبوری امیر پروفیسر نظام الدین میمن نے معصوم بچیوں اور خواتین کے ساتھ زیادتی و قتل کے واقعات میں خوفناک حد تک اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعات صرف متاثرہ خاندان کیلیے نہیں بلکہ پورے معاشرے کیلیے لمحہ فکریہ ہیں’اسلامی تعلیمات سے دوری کی وجہ سے آج ہم ان حالات کا شکار ہیں’ایسے واقعات کے روک تھام میں ناکامی اور ملوث مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچانے میں تاخیر حکومت اور قانون نافذ کرنے اداروں کے دامن پر بدنما داغ ہے ‘پیمرا’میڈیا اوردیگر مؤثر طبقے ایسے واقعات کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کریں ۔متاثرہ خاندانوں سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ آج کل کثرت سے رونما ہونے اجتماعی زیادتی اور قتل کے واقعات نے ہرفرد کو فکر مند کر دیا ہے’لگتا ہی نہیں کہ ہم کسی اسلامی معاشرے میں رہ رہے ہیں’ہر گھر کی بچیاں اور خواتین خود کو غیرمحفوظ محسوس کرنے لگی ہیں’انہوں نے کہاکہ ان واقعات کے مجرم صر ف زیادتی کرنے والے وحشی درندے ہی نہیں بلکہ کسی نہ کسی پہلو سے پورا معاشرہ ذمہ دار ہے’ روشن خیالی کے نام پر لائے جانے والے فحاشی و عریانی کے سیلاب کا بلآخر یہی نتیجہ نکلنا تھا’اس وقت جب دینی حلقوں نے اس کے روک تھام کیلیے صدائیں بلند کیں تو انہیں دقیانوس اور شدت پسند قرار دیا گیا ‘میڈیا نے مغربی و ہندوانہ تہذیب کی نقالی میں اسلامی شعائر اور حدود کی تمام حدیں پامال کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ جس معاشرے سے جرم پر فوری سزا کا خوف ختم ہو جائے وہاں ایسے انسانیت سوز جرائم معمول بن جاتے ہیں’لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ کسی بھی جرم کے مرتکب کو جرم ثابت ہونے کے بعد فی الفور قرارواقعی سزائیں دی جائیں تاکہ جرائم پر قابو پایا جا سکے’نیز اس قسم کے واقعات کے روک تھام کیلیے پیمرا اپنا کردار ادا کرے اور میڈیا سے ایسے مواد کا پرچار ہر قیمت پر روکے جس سے جنسی رجحانات میں اضافہ ہو۔