آواران میں زلزلہ زدگان کو ساتویں روز بھی ریلیف نہ مل سکا

Awaran

Awaran

کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچستان کے ضلع آواران میں زلزلہ زدگان کو ساتویں روز بھی ریلیف نہ مل سکا۔ شہری علاقے میں زندگی کی کچھ رمق بحال ہوئی ہے تاہم دیہی علاقوں میں متاثرین حسرت و یاس کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔ ضلع آواران کے شہر آواران میں زلزلے کے ساتویں روز زندگی کی کچھ چہل پہل دکھائی دے رہی ہے۔ لوگوں نے زلزلے کے جھٹکوں سے بچ جانے والے ہوٹل اور دکانیں کھولنا شروع کردی ہیں۔ تاہم شہر سے باہر نکلیں، تو صورتحال یکسر تبدیل ہوجاتی ہے۔ ہر جگہ تباہ شدہ مکانوں کا ملبہ بکھرا پڑا ہے۔ لوگ پینے کے صاف پانی اور خیمے فراہم کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

متاثرین زلزلہ کا کہنا ہے کہ خیمے نہیں ہیں پانی نہیں ہے، گاڑیاں آرہی ہیں لیکن مل کچھ بھی نہیں رہا،ہم کہاں جائیں، صاف پانی چاہیے، ٹیوب ویل لگاو تو گندا پانی آرہا ہے۔ غیرسرکاری تنظیمیں زلزلہ زدگان کیلئے بڑی تعداد میں امداد لے کر متاثرہ علاقوں تک پہنچ رہی ہیں، وزیراعلی بلوچستان آواران میں ہی موجود ہیں اور خودامدادی کاموں کی نگرانی کررہے ہیں لیکن متاثرین کی بحالی کا کام سست روی کا شکار دکھائی دیتا ہے۔