راولپنڈی (جیوڈیسک) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں فوج حکومت کی ہدایت پر امدادی کارروائیوں کے لیے حرکت میں آئی۔ امدادی کارروائیوں میں ملوث فوجی قافلوں پر حملے کیے گئے، کسی کو امدادی اشیا کے قافلے ہتھیانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے راول پنڈی میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ہوئے بتایا کہ بلوچستان میں زلزلہ سے۔
مجموعی طور پر چودہ ہزار خاندان یعنی ایک لاکھ افراد متاثر ہوئے۔ متاثرہ علاقوں میں 2 ہزار فوجی جوان امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ زلزلے سے بلوچستان میں 476 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ آواران اور مشکئی کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ اب تک متاثرہ علاقوں میں 5310 ٹینٹ، 207 ٹن راشن، تقسیم کیا گیا ہے جبکہ چین کی جانب سے بھی امدادی اشیا سے بھرے تین جہاز بھیجے گئے ہیں۔
پاک فوج کے ایوی ایشن ونگ کے 14 ہیلی کاپیٹرز بھی امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، انہوں نے کہا کہ امدادی کارروائیوں کے دوران فوج پر چار بار زمینی حملہ کیا گیا اور دو دفعہ ہیلی کاپیٹرز پر راکٹ بھی فائر کئے گئے ہیں جبکہ شرپسندوں کی طرف سے متاثرین زلزلہ کی امدادی اشیا سے بھر ے 8 ٹرک بھی اغوا کیے گئے ہیں۔ فوج متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری رکھے گی۔
تاہم امدادی کارروائیوں میں ملوث فوج پر فائر کیا گیا تو جوابی کارروائی کی جائے گی۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ فوج متاثرہ علاقوں میں حکومت کی ہدایت پر حرکت میں آئی، انہوں نے کہا کہ امدادی اشیا کے قافلوں کو ہتھیانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔